عوام پر ایک اور پٹرول بم گرا دیا گیا، عوام کی چیخیں نکل گئی

نگران حکومت نے ایک بار پھر پاکستانی عوام پر پٹرول کا بم گرا دیا ہے۔ پٹرول کی قیمت میں 14.91 روپے اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 18.44 روپے اضافہ کر دیا گیا ہے۔ جس کے بعد پٹرول کی قیمت 305 روپے سے تجاوز کر گئی ہے اور ڈیزل کی قیمت 311 روپے سے تجاوز کر گئی ہے.
پٹرول مہنگا ہونے کی وجہ سے اب پاکستانی عوام پر مہنگائی کا ایک اور بوجھ آئے گا جس کے بعد ہر چیز مہنگی ہو جائے گی اس وقت پٹرول پر لیوی 60 روپے کی شرح سے مکمل لاگو کر دی گئی ہے اور ڈیزل پر 50 روپے لیوی بھی مکمل شرح کے ساتھ لاگو کر دی گئی ہے۔
ابھی پچھلے 15 دن پہلے ہی پٹرول کی قیمتیں زیادہ کی گئی تھیں جس کا عوام پر ابھی تک غم و غصہ تھا لیکن حکومت نے یکم ستمبر سے پھر پٹرول کی قیمتیں بڑھا دی ہیں اور پہلے لوگ بجلی کے بلوں کا رونا رو رہے تھے اور اب پٹرول کا رونا بھی ساتھ رویں گے۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے صاف کہہ دیا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی نہیں کی جائے گی۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت کو عوام سے کوئی دلچسپی نہیں وہ صرف اپنی عیاشیوں میں لگے ہوئے ہیں۔
اب دیکھنا ہوگا لیوی کی شرح تو مکمل ہو گئی ہے اب 15 دن بعد پٹرول کی قیمتیں زیادہ کی جاتی ہیں یہاں کم کی جاتی ہیں۔ پاکستان میں مہنگائی کی شرح دن بدن زیادہ ہوتی جا رہی ہے ہر چیز کا ریٹ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ پاکستان کی حکومت صرف نام کی حکومت ہے لیکن انہوں نے پوری عوام پر بہت زیادہ بوجھ ڈال دیا ہے۔پاکستان کے حالات دن بدن بدتر سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ جب تک پاکستان میں الیکشن نہیں ہوں گے تب تک پاکستان کسی سیدھی راہ کی طرف گامزن نہیں ہو سکتا۔
— Ministry of Finance (@FinMinistryPak) August 31, 2023